اپوزیشن کو پھانسی؟؟؟؟؟؟
حکومت میں کوئی بھی ہو اسے اپوزیشن کبھی اچھی نہیں لگتی، حکومت میں موجود ایک جماعت ہو یا حکومت اتحادی ہو یعنی ایک سے زائد جماعتیں ہوں سب متحد ہو کر ہر حال میں حزب اختلاف کی جماعتوں کو اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھتے ہیں۔ حالانکہ جتنی مضبوط اپوزیشن ہو حکومت کے لیے اتنا ہی اچھا ہوتا ہے کیونکہ مضبوط اپوزیشن حکومت کو جگائے رکھتی ہے۔ تگڑی اپوزیشن تو حکومت کی بڑی مددگار ہوتی ہے لیکن ہمارے ہاں معاملہ اس کے برعکس ہے نہ تو حکومت اپوزیشن کو اس کا جائز مقام دیتی ہے نہ اپوزیشن اہم معاملات میں قومی مفاد کے پیش نظر حکومت کا ساتھ دیتی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن کا گلا گھونٹ دے اور اپوزیشن ہر وقت اس تاک میں ہوتی ہے کہ کہاں کہاں، کب کب اور کیسے کیسے حکومت کے لیے مشکلات پیدا کرے، اسے ہر کام کرنے سے روک سکے۔ یوں دونوں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں ملک و قوم کا وقت ضائع کرتے ہیں اور افسوسناک امر یہ ہے کہ اس سارے عمل میں سرمایہ بھی قوم کا ہی خرچ ہوتا ہے۔ قوم کے رہنما ذاتی لڑائیاں بھی قوم کے خرچے پر ہی لڑتے ہیں اور لڑتے ہی جا رہے ہیں۔ ان دنوں بھی دیکھیں حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے ہیں کوئی تعمیری کام نہیں، قومی خزانے کا ضیاع ہو رہا ہے، قوم کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے، مسائل میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، وسائل میں اضافے کی کوئی ترکیب اور صورت نظر نہیں آ رہی لیکن اس کے باوجود حکومت اور اپوزیشن میں کہیں کوئی اتفاق اور تال میل نہیں ہے۔ سب کو اپنی اپنی فکر ہے۔ ملک کے لگ بھگ پچیس کروڑ لوگوں کی بہتری کے لیے سوچنے کا وقت کسی کے پاس نہیں ہے۔ ان دنوں جو کردار اپوزیشن کا ہے اور جو سوچ........
© Nawa-i-Waqt
visit website